بسمہ تعالی السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ! معظم لہ سے میرا سوال یہ ہے کہ ایک شخص جو کہ کسی سرکاری محکمے میں ملازم ہو۔ اگر وہ شخص باقاعدہ طور پر ڈیوٹی کے لئے دفتر نہ جائے یا مکمل طور پر جائے ہی نہیں تو کیا مہینے کے آخر میں جو تنخواہ ملے گی وہ اس کے لئے جائز ہوگی۔ کیا وہ ایسا کر سکتا ہے کہ اپنی جگہ کسی دوسرے شخص کو دفتر بھیجے اور ہر مہینے کے آخر میں تنخواہ میں سے ایک معقول رقم اس دوسرے شخص کو دے دے۔ اللہ تعالی حامی و ناصر ہو۔ والسلام علیکم ورحمتہ اللہ برکاتہ
باسمه تعالی
پاسخ استفتاء شما :
وہ ایام جس مین وہ نوکری نھیں کرتا اب ایام کے حقوق نھیں لی سکتا جن ایام مین وہ کام نہیں کرتا ان ایام کے مکمل تنخواہ اس شخص کو دی