بسم تعالی السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ! اگر کوئی انسان مجنب ہو جائے اور پانی میسر نہ ہونے کی وجہ سے غسل کے بدلے تییم کرے ۔ اگر پانی اس مقدار میں بھی میسر نہ کہ عین نجاست (ظاہری نجاست) کو بدن سے دور کیا جا سکے۔ کیا اس صورت میں عین بجاست (بدن کے نچلے حصے میں نجاست) کے ہوتے ہوئے تییم کیا جائے تو یہ طہارت کے لئے کافی ہو گا یا طہارت کے لئے تیمم سے قبل عین نجاست کو ہر صورت بدن سے دور کرنا ہوگا۔ اگر بتائے گئے طریقے کے مطابق تیمم کرنے کے بعد انسان عبادات انجام دے سکتا ہے مثلا نماز پڑھنا اور حروف قرآن و اسماء انبیاء ۔(ع) و ائمہ(ع) کو مس کرنا وغیرہ معظم لہ سے گزارش ہے کہ اس بارے میں رہنمائی عنایت فرمائیں۔ والسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

باسمه تعالی
پاسخ استفتاء شما :

عین نجاست کو برطرف کرین تیمیم غسل جناب کے بدلی کرئین اور نماز پڑھیں احتیاط مستحب یہ ہے کہ نماز قضا کریں

دکمه بازگشت به بالا
بستن
بستن