بسمہ تعالیالسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!بعد از سلام و تحیت:معظم لہ سے میرا سوال والدین کی اطاعت کے حوالے سے ہے؛ اگر انسان مستحب نماز (یومیہ نافلہ نمازیں، نماز شب یا نماز وتر) میں مشغول ہو اور اسی اثناء میں اگر اسکی ماں اسے پکارے، کسی کام کے سلسلے میں مثلاً پانی طلب کرنا وغیرہ یا فقد نام لے کر پکارے اور کوئی چیز طلب نہ کرے تو مذکورہ دونوں صورتوں میں کیا ایسے شخص کو فورا نماز توڑ کر ماں کی حاجت پوری کرنی چاہیے یا یہ کہ نماز تمام کرے اور ماں کی حاجت روای کرے۔اللہ تعالی توفیقات خیر میں اضافہ فرمائے۔والسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

باسمه تعالی
پاسخ استفتاء شما :

اگر معلوم ہو کہ ماں کو ضروری کام ہے اور جلدی بھی ہے تو نماز کو توڑ سکتا ہے بلکہ بعض مواقع پر نماز کا توڑنا واجب ہے ۔

لیکن عام حالات میں ماں کو اشارے سے سمجھا دے کہ نماز میں مشغول ہے اور نماز توڑنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔

دکمه بازگشت به بالا
بستن
بستن